انقلاب چوک اور فلسطین چوک کی دیواری تصویریں قومی اور بین الاقوامی میڈیا میں دکھائی دیتی ہیں

تہران کی دیواری تصویریں؛ شہری رابطے کا ایک طاقتور ذریعہ

دنیا بھر میں دیواری تصویروں کو معاشرتی اور ثقافتی معلومات اور پیغامات پیش کرنے کے مؤثر ذرائع کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے اور یہ فن کی زبان کے ذریعے وسیع ناظرین سے رابطہ قائم کرتی ہیں۔

تہران کی دیواری تصویریں؛ شہری رابطے کا ایک طاقتور ذریعہ

دنیا بھر میں دیواری تصویروں کو معاشرتی اور ثقافتی معلومات اور پیغامات پیش کرنے کے مؤثر ذرائع کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے اور یہ فن کی زبان کے ذریعے وسیع ناظرین سے رابطہ قائم کرتی ہیں۔ ایران بھی اس میدان میں فعال ہے اور اسلامی ترقیاتی تنظیم کے پاس تہران، ایران کی دارالحکومت میں دو نمایاں دیواری تصویریں ہیں جو قومی اور بین الاقوامی سطح پر اہمیت رکھتی ہیں۔

انقلاب چوک کی دیواری تصویریں، جو مغربی ایشیا کی سب سے بڑی دیواری تصویر ہے، تہران کے انقلاب چوک کے شمال مغربی کنارے پر نصب کی گئی ہیں اور 1401 ہجری شمسی سے فعال ہیں۔ یہ دیواری تصویریں تہران کے ایک اہم اور مصروف چوک میں واقع ہیں اور آہستہ آہستہ ایک مؤثر شہری میڈیا بن گئی ہیں، جس نے نہ صرف لاکھوں تہران شہریوں کی توجہ حاصل کی بلکہ قومی اور بین الاقوامی میڈیا اور سوشل میڈیا میں بھی اس کی عکاسی ہوئی۔

فلسطین چوک کی دیواری تصویریں، تہران کے فلسطین چوک کے جنوب مشرقی کنارے پر نصب ہیں اور شروع سے ہی یعنی 1401 ہجری شمسی سے اس کا محور مزاحمت اور فلسطین کے مسئلے پر مرکوز ہے۔ «طوفان الاقصی» کے دوران، یہ دیواری تصویریں صہیونی مخالف ڈیزائنز اور حتیٰ کہ عبرانی زبان میں ترجمہ شدہ مواد کے ساتھ اسرائیلی میڈیا اور نیوز نیٹ ورکس میں وسیع اثرات رکھتی ہیں اور صہیونی حکام اور بین الاقوامی میڈیا بشمول نیو یارک ٹائمز کے ردعمل کو بھی جنم دیا۔

1404/01/10