"امت احمد" کے جشن میں مسلمانوں کا اتحاد
ایران دنیا کی سب سے بڑی جشن میلاد النبی ﷺ کا میزبان بنا
ترجمہ: ہانیہ کمری، اشاعت: سوره مهر
کتاب "خار و میخک"، جسے یحیی سنوار، فلسطین کے شہید رہنما نے لکھا، ہانیہ کمری کے ترجمے کے ساتھ سوره مهر نے شائع کی۔
کتاب "خار و میخک"، جسے یحیی سنوار، فلسطین کے شہید رہنما نے لکھا، ہانیہ کمری کے ترجمے کے ساتھ سوره مهر نے شائع کی۔
سنوار نے یہ کتاب 2004 میں اس وقت لکھی جب وہ اسرائیل کی قید میں تھا۔ اس کتاب کا اصل نسخہ عبرانی زبان میں ہے، جسے بعد میں عربی اور پھر فارسی میں ترجمہ کیا گیا۔ کتاب کے مرکزی کردار فلسطینی عوام کی حقیقی زندگی پر مبنی ہیں، اور کہانیاں فلسطین کی زمین کی حقیقی صورتحال کی عکاسی کرتی ہیں۔
ناول خار و میخک احمد نامی شخص کی زندگی بیان کرتا ہے، جو فلسطینی پناہ گزین کیمپ میں پیدا ہوا اور کتاب کے ہر باب میں مختلف مسائل میں الجھتا ہے۔ اس ناول میں اہم موضوعات میں سے ایک فلسطینی پناہ گزینوں کی زندگی ہے جو اسرائیلیوں کے لیے کام کرنے پر مجبور ہیں۔ اس موضوع پر فلسطینی عوام میں دوہری ردعمل پائی جاتی ہے؛ کچھ لوگ اسرائیلیوں کے لیے کام کو اپنے اور اپنے خاندان کے حالات بہتر بنانے کا موقع سمجھتے ہیں، جبکہ کچھ اسے فلسطینی عوام کے ساتھ خیانت تصور کرتے ہیں۔ ناول کے ہر کردار کو مشکل انتخاب کا سامنا ہے۔ ایک اور کہانی نوجوانوں کے بارے میں ہے جو تعلیم جاری رکھنے کے لیے مصر جانے کا فیصلہ کرتے ہیں۔ اسرائیلی چیک پوسٹوں سے گزرنا اور ان کی ماؤں کی فکر و انتظار کتاب کے کچھ حصے میں شامل ہے۔
2025-06-06
T
T